ایک وقت تھا جب دُنیا میں کُچھ بھی نہیں تھا ۔
نہ پانی نہ کوئی مچھلی ۔
نہ آسمان میں کوئی تارے ۔
نہ سمُندر اور نہ ہی خوُبصوُرت پھوُل ۔
سب خلا تھی اور ہر سُو تاریکی ۔
لیکِن خدا پِھر بھی موجوُد تھا ۔
خُدا نے ایک نہائت ہی خُوبصُورت اور اعلیٰ منصُوبہ بنایا ۔ اُس نے ایک خُوبصُورت دُنیا بنانے کا سوچا ۔ نہ صِرف اُس نے ایسا سوچا بلکہ ایسا کیا بھی ۔ اُس نے یہ سب کُچھ اپنی قُدرت سے بغیر کِسی چیِز کے بنایا ۔ جب خُدا نے کُچھ خلق کِیا تو اُس نے صِرف کہا ، ’’ ہو جا ‘‘ اور وُہ فوراً ہو جاتا ۔
ُاُس نے روشنی بنائی ، اُس نے دریا اور سمُندر بناۓ ، گھاس نے زمیِن کو ڈھانپ دِیا ۔ نیِز ، اُس نے جانور ، پرِندے اور درخت بناۓ ۔ سب سے آخِر میں اُس نے آدمی کو خلق کِیا اور پِھر اُس آدمی کے لِۓ ایک بیوی کو خلق کِیا ۔ اُنکے نام آدمؔ اور حوّ ؔ ا تھے ۔ خُدا اُن سے بُہت پیار کرتا تھا ۔ ہر روز وُہ اُن سے اُس خوُبصوُرت باغ میں مِلنے کے لِۓ جاتا جِس میں وُہ رہتے تھے ۔ سارا باغ اُنکی خُوشی کے لِۓ تھا ۔ باغ کی ہر نعمت پر اُنکا حق تھا ، ماسواے ٔ ایک درخت کے ۔ یہ خُدا کا ممنوُعہ درخت تھا ۔ آدمؔ اور حوّاؔ بہت خُوش تھے لیکِن پھِر ایک دِن خُدا کے دُشمن ، ابلیسؔ نے اُنہیں بہکایا ۔ اُنہوں نے خُدا کی طرِف سے ممنوُع قرار دِیے جانے والے درخت کا پھل کھا لِیا ۔ یوُں اُن سے گُناہ سرزد ہو گیا ۔ پہلی بار ایسا ہُوا کہ وُہ نہائت شرمسار اور افسُردہ ہوُۓ ۔ اب وُہ خُدا سے ہمکلام ہونے کے قابِل نہ رہے ۔ اب سے لے کر اُنہیں دُکھوں اور مصائب کا سامنا کرنا تھا ۔ یہاں تک کہ اب تو اُنہیں موت کا مزا چکھنا بھی لازم تھا ۔ وُہ تو نہائت ہی دِلگیر اور رنجیدہ ہو گۓ ۔
لیکِن خُدا نے اُنکی مدد کرنے کا وعدہ کِیا ۔ صحیح وقت آنے پر وُہ اپنے بیٹے خُداوند یسُوع ؔ کو بھینجے والا تھا ۔ یسوُع ؔ دُنیا میں آنے والا تھا تاکہ اُنکےلِۓ گُناہوں کی مُعافی کا ساماں پیدا کر سکے ۔ ایسا کرنے کے لیۓ اُسے دُکھ سہہ کر بنی نوع اِنسان کے لِۓ اپنی جان کا نذرانہ دینا تھا ۔ وُہ کِس قد ر شادمان تھے کہ خُدا اُنکے لِۓ ایک نجات دہِندہ بھیجنے کو تھا ۔
آدم ؔ اور حوّاؔ کے بچّے اور پوتے اور پوتیاں پیدا ہوُیں ۔ آہستہ آہِستہ دُنیا میں بہت سے لوگ ہو گۓ ۔ خُدا چاہتا تھا کہ سب خُوشخال اور شادمان رہیں ۔ اُس نے اُنہیں بتایا کہ وُہ کِس طرح اپنی زِندگیاں جی سکتے ہیں ۔ ذیل میں اُن قوانیں کی ایک فہرِست ہے جِن پر عمل پیرا ہو کر وُہ اچھی زِندگِیاں بسر کر سکتے تھے
۱۔ میرے حضُور تُو غیر معبوُدوں کو نہ ماننا ۔
۲۔ توُ اپنے لِۓ کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا ۔
۳۔ توُ خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا ۔
۴ ۔ یاد کر لے تُو سبّت کا دِن پاک ماننا ۔
۵۔ تُو اپنے باپ او ر اپنی ماں کی عِزت کرنا ۔
۶۔ توُ خُون نہ کرنا ۔
۷۔ توُ زنا نہ کرنا ۔
۸۔ توُ چوری نہ کرنا ۔
۹۔ توُ اپنے پڑوسی کے خِلاف جھُوٹی گواہی نہ دینا ۔
۱۰۔ توُ اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا ۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لونڈی اور اُسکے بیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اور چیِز کا لالچ کرنا ۔
( پیدائش ۲۰ باب ۳ سے ۱۷ آیات )
یہ قوانین بائبل میں اِس لِۓ لِکھے گۓ تاکہ ہم اِنہیں پڑھ سکیں ۔ اور اگر ہم اِن پر عمل کریں تو یقیناً ہم بھی ایک اچھی اور خُوشگوار زِندگی جی سکتے ہیں ۔
ابلیِسؔ نہیں چاہتا کہ ہم اِن پر عمل کریں ۔ کبھی کبھی وُہ ہمیں کوئی چیِز چُرانے پر مائل کرتا ہے جب کوئی دیکھ نہیں رہا ہوتا ۔ لیکِن خُدا سب جانتا ہے ۔ خُدا سب کُچھ دیکھتا ہے ۔
کبھی کبھی شیطان ہمیں جھوُٹ بولنے پر اُکساتا ہے اور ہمیں قائل کرتا ہے کہ کِسی کو خبر نہیں ہو گی ۔ خُدا سب جانتا ہے ۔ وُہ سب کُچھ سُنتا ہے ۔
جب ہم ایسے کام کرتے ہیں تو ہم اپنے اندر بہت بُرا محسوُس کرتے ہیں ۔ خُدا ہم سے پیار کرتا
اور چاہتا ہے کہ ہم نیک زِندگی بسر کریں ۔ اِسی لِۓ اُس نے یسُوع ؔ المسیح کو دُنیا میں بھیجا ۔ خُدا نے اپنا وعدہ یاد کِیا ۔ کئی سالوں بعد خُداوند یسوُع ؔ ایک ننھے بچہً کی طرح پیدا ہُوۓ ۔ وُہ ایک آدمی کی طرح جوان ہو ُۓ ۔
اُنہوں نے بہت سے حیرت انگیز کام کِۓ ۔ یسوُعؔ نے بیماروں کو شِفا بخشی ۔ نابیناؤں کو بینائی دی ۔ بچُوں کو برکت دی ۔ یسوُعؔ سے کبھی کوئی غلطی یا کوتاہی سرزد نہ ہوئی ۔ یسوُعؔ نے لوگوں کو خُدا کے بارے بتایا اور سِکھایا کہ کِس طرح خُدا کے حُکموں کی پیروی کی جانی چاہیۓ ۔
کُچھ مُدت بعد یسوُعؔ کے دُشمنوں نے اُنہیں صلِیب دے دِیا ۔ اور یسوُعؔ نے صلِیب پر اپنی جان دی ۔ یسوُعؔ نے دُنیا کے تمام لوگوں کے لِۓ دُکھ اٹھایا اور اپنی جان دی یہاں تک کہ اُن کے لِۓ بھی جنہوں نے اُنہیں صلیب پر چڑھایا تھا ۔ یسوُعؔ کو دفن کِیا گیا ۔ لیکِن پِھر ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ۔
وُہ قبر میں نہ رہے ۔ بلکہ مُردوں میں سے جی اُٹھے ۔ اُسکے کُچھ دِنوں بعد خُدا نے اُنہیں ایک بادِل میں اپنے پاس آسمان پر اُٹھا لِیا ۔ جبکہ اُنکے ساتھی اُنہیں جاتے ہُوے ٔ دیکھ رہے تھے تو ایک فرِشتے نے اُنہیں یسوُعؔ کے دوبارہ آنے کی خُوشخبری دی ۔
یسوُع نے ہمارے گُناہوں کے لِِۓ بھی جان دی ۔ وُہ چاہتے ہیں کہ ہم بھی اپنے گُناہوں پر نادم ہو کر اُن سے توبہ کر یں ۔ وُہ ہمیں مُعاف کرنے کے لِۓ تیار ہیں ۔ ہم کِسی وقت بھی خُدا سے دُعا کر سکتے ہیں ۔ وُہ ہماری زبان سے نِکلے ہر لفظ اور ہمارے ہر خیال کو جانتا ہے ۔ وُہ ہمارے گُناہ مُعاف کر کے ہمیں دِلی مُسّرت بخشتا ہے ۔ اِسی طرح سے ہم خوُد بھی نیک کام کرنے پر مائل ہوتے ہیں اور دوُسروں کے ساتھ نیکی کرنا چاہتے ہیں ۔
یہ ہمارا اپنا اِنتخاب ہے کہ ہم خُدا کی یا شیطان کی پیروی کریں ۔ لیکِن خُدا کا کلام بتاتا ہے کہ اگر ہم اُسے اپنی زِندگی میں رَد یا نظر انداز کر دیں ، تو وُہ ہمیں دوزخ میں پھینک دے گا ۔ دوزخ ایک ایسا مقام ہے جہاں ابدی آگ ہے ۔
لیکِن اگر ہم خُداوند یسوُعؔ سے مُحبّت رکھیں تو وُہ جب دوبارہ آئیں گے تو ہمیں اپنے ساتھ آسمان پر لے جائیں گے ۔ آسمان خُدا اور اُسکے بیٹے یسُوعؔ کا خُوبصوُرت گھر ہے ۔ یہ مُحّبت اور نُور سے بھر ا گھر ہے ۔ یہاں ہم ہمیشہ شادمان رہیں گے ۔ آمِین