اِس وقت آپ زِندہ ہے ۔ آپ سانس لے سکتے ہیں ۔ آپ چل پھِر سکتے ہیں ۔ ہو سکتا ہے آپ بڑی آسائش کی زِندگی بسر کر رہے ہوں یا آپ مشکلات سے بھری زِندگی جی رہے ہیں ۔ سوُرج طلوُع ہوتا ہے اور غروُب ہوتا ہے ۔ دُنیا میں کہیں کوئی بچًہ پیدا ہو رہا ہے اور کہیں کوئی اِس دُنیا سے رُخصت ہو کر موت کی وادی میں جا رہا ہے ۔
زِندگی کا تمام نظام معموُلی و عارضی ہے
لیکِن
مرنے کے بعد آپ کہاں جائیں گے ؟
آپ مذہبی ہیں یا آپ کِسی بھی مذہب کو نہیں مانتے آپکے لِۓ اِس اہم ترین سوال کا جواب جاننا ضروُری ہے ۔ کیونکہ اپنی مُختصر سی دُنیاوی زِندگی گُزارنے کے بعد اِنسان اپنی ابدی منزل کی طرف چلا جاتا ہے ۔ ( واعظ ۱۲ : ۵)
لیکِن کہاں ؟
وہ قبرستان جہاں آپکو سپُردِخاک کِیا جاۓ گا ، وُہ آپکی روُح کو قبر میں قید نہیں رکھ سکتی ہے ۔ اگر چہ آپ کے بدن کو چِتا پر جلا دِیا جاۓ تو بھی آپکی روُح آگ کے شعلوں میں بھسم نہیں ہو سکے گی ۔ اگر آپ سمندر کی گہرائی میں ڈوُب کر ہلاک ہوں تو بھی آپکی روُح فنا نہیں ہوگی ۔
آپکی روُح کبھی مر نہیں سکتی
آسمان اور زمین کے خُدا نے فرمایا ، ’’ تمام روُحیں میری ہیں ‘‘
ُآخرت میں کہیں دوُر آسمان پر آپکی روُح جو آپکا حقیقی وجوُد ہے آپکے اٰن تمام اعمال کا سامنا کرے گی جو آپ نے اپنی زمینی حیات کے دوران کِۓ ۔ یعنی سب اعمال ، خواہ اچھے یا بُرے ۔ حوالہ دیکھِیۓ : عبرانیوں ۹ باب ۲۷ آئت ۔
مُمکِن ہے آپ بڑے خلُوصِ دِل سے عبادت کر رہے ہوں ۔
شائد آپ اپنے بُرے اعمال پر نادم و شرمِندہ ہوں ۔
یہ بھی مُمکِن ہے کہ آپ نے کِسی سے ناجائز طریقہ سے حاصِل کی ہوُئی دولت بھی واپس کر دی ہو ۔
یقیناً یہ سب بھی بہت ضروُری ہے ۔
لیکِن
کِسی بھی طور آپ اپنے گُناہوں کا کفارہ نہیں دے سکتے ۔
آسمان کا خُدا جو کہ سارے جہاں کا سچًا اور عادِل مُنصف ہے ، آپکی زِندگی کی ہر چیز اور ہر گُناہ سے با خبر ہے ۔ اُس سے کوئی چیز چھُپی نہیں ۔ آپ اپنے گُناہوں کے ساتھ آئندہ جہاں کی جلالی اور پُر مسًرت زِندگی میں داخِل نہیں ہو سکتے ۔ لیکن یہ آسمانی خُدا مُحبت کا خُدا ہے ۔ اُس نے آپکی زِندگی اور روُح کے لِۓ نجات کا راستہ تیار کِیا ہے ۔ آپکا جہنم کی ابدی آگ میں ڈالے جانا لازم نہیں ۔ حُدا نے یسوُعؔ کو دُنیا میں اِس لِۓ بھیجا تاکہ آپکی روُح کو بچایا جاۓ ۔ کلوًری کے مقام پر اُس نے اذیت ناک حالات میں اپنی جان دی ۔ ہمارے گُناہوں کے کفارہ کے لِۓ خُدا نے آسمان پر سے بنی نو اِنسان کے لِۓ بہترین تحفہ عطا کِیا ۔ ’’ حالانکہ وُہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھائل کِیا گیا اور ہماری بد کِرداری کے باعث کُچلا گیا ۔ ہماری سلامتی کے لِۓ اُس پر سیاست ہوُئی ، تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شفا پائیں ۔ ‘‘ ( یُسعیاہ ؔ ۵۳ : ۵) یسوُعؔ مسیح کی نِسبت یہ الفاظ اُنکے دُنیا میں آنے سے کئی سال قبل کہے گۓ تھے ۔
کیا آپ اِس بات کا یقین کریں گے کی یسوُعؔ آپ سے پیار کرتا ہے ؟ کیا آپ اُس سے دُعا کر کے اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں گے ۔ کیا آپ زِندہ خُدا کے بیٹے کے سامنے توبہ کر کے اُس پر ایمان لائیں گے ۔ خُود کو مکمل طور سے اُسکی اطاعت میں لانے پر آپ اپنی زِندگی میں سکوُن و اِطمینان پائیں گے اور موت کے بعد بھی وُہ آپکو ابدی حیات کا تحفہ دے گا ۔ تب ہی آپ اُس ابدی گھر کا یقین کر سکتے ہیں جو آپکی روُح کے لِۓ خُوشی ، آرام اور دائمی سکوُن کا باعث ہو گا ۔ لیکن وُہ جو یسوُعؔ کی نجات بخش مُحبت کو رد کرتے ہیں اُنکے لِۓ جہنم کا گڑھا اور کبھی نہ بھُجنے و الی ا ٓگ اِنتظار کر رہی ہے ۔ موت کے بعد واپسی کا کوئی راستہ نہیں ۔ ’’ پھِر وُہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اے معلوُنو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو ابلیس ؔ اور اُسکے فرِشتوں کے لِۓ تیار کی گئی ہے ۔ ( متی ؔ ۲۵ : ۴۱) ’’ اور اِس نکمے نوکر کو باہِر اندھیرے میں ڈال دو ۔ وہاں رونا اور دانت پیسنا ہو گا ۔ ( متی ؔ ۲۵ : ۳۰)
بائبل مُقدس میں ہمیں خُدا دُنیا پر آنے والی عدالت کے بارے خبردار کرتا ہے ۔ کلامِ پاک ہمیں اِس فیصلہ کُن دِن سے پہلے آنے والے واضح نِشانات اور حالات کی پیش گوئیاں بتاتا ہے ۔
اِن پیش گوئیوں میں مسیح ؔ کے آنے سے پہلے قوموں کے درمیان جنگوں ، او ر جنگوں کی افواہیں ، گمبھیِر پریشانیاں اور بدحالی کا بیان کِیا گیا ہے ۔ قومیں آپس میں لڑائیوں اور باہمی جھگڑوں میں اِس قدر اُلجھ جائیں گی کہ وُہ اپنے اِختلافات پر غالب نہیں آ پا ئیں گی ۔ اِس کے ساتھ ساتھ لوگ اِن نِشانیوں اور آگاہیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوُۓ خُدا کی بجاۓ اپنی اپنی آسائشوں میں مگن رہنے کو ترجیح دیں گے ۔
کیا ہم آج یہ ساری باتیں پوری ہوتے ہوۓ نہیں دیکھ رہے ؟ حوالے دیکھیۓ : متیؔ ۲۴ : ۶ ، ۷ اور ۲ تیِمُتھیس ۳ : ۴ ۔
آئیے ہم یاد رکھیں کہ ہمارا عظیم مُنصف نہ تو ہماری دولت ، نہ ہی غُربت ، شُہرت یا ادنیٰ حیثیت ، رنگ یا نسل یا عقیدے سے یا ذات یا رُتبہ سے مُتاثر ہو گا ۔ ایک دِن ہم اپنے عظیم خالِق کے سامنے اپنے اعمال کا جواب دینے کے لِۓ کھڑے ہونگے ۔ پڑھیۓ متی ؔ ۲۵ : ۳ ۲ ، ۳۳ ۔
آگے آنے والی ابدیت میں نہ کوئی گھڑی ، نہ کوئی سالانہ کیلینڈر اور نہ سالوں اور صدیوں کا کوئی حساب کِتاب باقی رہے گا ۔ گُنہگاروں اور بدکاروں کی اذیت کا دُھواں ابدالآبا د اُٹھاتا رہے گا جبکہ خُدا کے برگُزیدہ اُسکی حضوُری میں ہمیشہ کے لِۓ اُسکی حمد و ثنا گائیں گے ۔ اپنے لِۓ آج ہی اِنتخاب کر لیں ۔ ہو سکتا ہے پِھر بہت دیر ہو جاۓ ۔ ’’ دیکھو اب قبوُلیت کا وقت ہے ۔ دیکھو یہ نجات کا دِن ہے ۔ ۲ کرنتھیوں ۶ باب ۲ آئت ، متیؔ ۱۱ : ۲۸ - ۳۰ ۔